
Poet:جوہر زاہری
By:Darwaish.writes
راستے زیست کے دشوار نظر آتے ہیں
لوگ الفت سے بھی بیزار نظر آتے ہیں
جس کو دیکھو وہ خریدار ہوا ہے ان کا
ہر طرف مصر کے بازار نظر آتے ہیں
بل ہے ابرو پہ نظر تیز خدا خیر کرے
آج کچھ حشر کے آثار نظر آتے ہیں
منزل عشق کی راہیں ہیں بہت ہی دشوار
ہر قدم پر نئے آزار نظر آتے ہیں
کیا کہوں اک ترے جلوے کے مقابل اے دوست
چشم و دل دونوں ہی بیکار نظر آتے ہیں
یاد آ جاتے ہیں وہ جب بھی ہمیں اے جوہرؔ
ہر طرف مطلع انوار نظر آتے ہیں
No comments:
Post a Comment