Pakistan Urdu Poetry Islamic Poetry, Sufi Poetry, Sufism, Ghazals & Shayari. Islamic Poetry, Darwaish Poetry,

Breaking

Saturday, October 25, 2025

Ghazal in praise of Imam Ali – Lion of God poetry



جہاں میں نورِ حق کی روشنی مولا علیؑ سے ہے،
محبت کا یہ دریا بےکَری مولا علیؑ سے ہے۔

عروجِ عشق، فقر و دوستی مولا علیؑ سے ہے،
یہ دل کی زندگی، دل کی خوشی مولا علیؑ سے ہے۔

وہی دریا، وہی ساحل، وہی کنارا ہے،
جہاں بھی ہے خدا کی آگہی، مولا علیؑ سے ہے۔


ستم کی رات میں جب روشنی نہ ملتی تھی،
ہمیں چراغِ صبر کی جلی مولا علیؑ سے ہے۔


نبیؐ کا بابِ علم، حیدرِ کرارِ حق علیؑ،
جہاں میں ہر کرامت کی بنی مولا علیؑ سے ہے۔

 Explanation:

دنیا میں جو بھی سچائی، ہدایت یا نورِ ایمان ہے، وہ سب مولا علیؑ کے وسیلے سے ہے۔
علیؑ کی ذات محبت، رحمت، اور معرفت کا سمندر ہے، جس کی کوئی انتہا نہیں۔ شاعر کہتا ہے کہ ہر روحانی روشنی کا سرچشمہ علیؑ ہیں۔

محبت کی بلندی، سادگی (فقر) اور سچی دوستی کا اصل سبق مولا علیؑ سے ملتا ہے۔
ان کی یاد اور محبت دل کو زندہ رکھتی ہے۔ دل کی خوشی اور سکون علیؑ کی ولایت سے نصیب ہوتا ہے۔

یہ شعر بہت عمیق مفہوم رکھتا ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ مولا علیؑ ہی وہ دریا ہیں جس میں علم و معرفت کا ہر قطرہ موجود ہے۔
اللہ کی پہچان، خدا کی آگہی، اور حقیقتِ ایمان سب کچھ علیؑ کے ذریعے سمجھ آتا ہے۔ یعنی علیؑ "باب العلم" ہیں — علم و عرفان کا دروازہ۔

جب ظلم و اندھیروں کا زمانہ تھا اور امید کی کوئی کرن باقی نہ تھی
تو مولا علیؑ کی تعلیمات اور صبر نے اہلِ حق کے دلوں میں روشنی پیدا کی۔
یعنی علیؑ کی سیرت صبر، حوصلہ اور استقامت کی مثال ہے۔

رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا:

“انا مدینۃ العلم و علی بابہا”
(میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں۔)

اسی حقیقت کی طرف شاعر اشارہ کرتا ہے کہ علیؑ ہر علم، کرامت اور فضیلت کا سرچشمہ ہیں۔
دنیا میں جو بھی روحانی کرامت یا معرفت دکھائی دیتی ہے، وہ علیؑ کے فیض سے ہے۔



No comments:

Post a Comment

Translate