
Poet:معین احسن جذبی
By:Darwaish۔writes
ضول راز محبت کا سب چھپاتے ہیں
بجھائے جو نہ بجھے آگ وہ بجھاتے ہیں
میں جتنا راہ محبت سے ہٹتا جاتا ہوں
وہ اتنے ہی مرے نزدیک آئے جاتے ہیں
سنبھال جذبۂ خودداریٔ دل محزوں
کسی کے سامنے پھر اشک آئے جاتے ہیں
تمہارے حسن کے جلووں کی شوخیاں توبہ
نظر تو آتے نہیں دل پہ چھائے جاتے ہیں
ہزار حسن کی فطرت سے ہو کوئی آگاہ
نگاہ لطف کے سب ہی فریب کھاتے ہیں
شکستہ دل ہی کے نغمے تو ہیں وہ اے جذبیؔ
جنہیں وہ سنتے ہیں اور جھوم جھوم جاتے ہیں
No comments:
Post a Comment